الف
سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس
سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس 19 اگست 1959ء (14 صفر ۔ 1379ھ) بروز بدھ صبح چار بج کر تیس منٹ کی مبارک و پر سعادت گھڑی بخشن خان تحصیل چشتیاں ضلع بہاولنگر میں پیدا ہوئے۔ والد محترم نے نجیب الرحمن نام رکھا۔
آپ مدظلہ الاقدس کی مبارک ذات کی ولایت وقربِ خداوندی کی نشانیاں آپ کی پیدائش سے قبل ہی ظاہر ہونے لگی تھیں۔ آپ کی والدہ محترمہ روایت فرماتی ہیں ’’دوران حمل میں نے خواب دیکھا کہ چودھویں کا پورا چاند سر شام ہی طُلُوع ہو گیا ہے۔ اس کی روشنی اس قدر زیادہ ہے کہ آنکھیں چندھیا رہی ہیں۔ یہی چاند تھوڑی دیر بعد سورج بن گیا، یہ سورج عین میرے گھر کے اوپر سے طلوع ہوا ہے ۔ جب یہ سورج سفر کرتے کرتے آسمان کے درمیان پہنچا تو یک دم شق ہو گیا اور اس کا سارا نور دونوں عالم میں پھیل گیا ۔ جب میں نیند سے بیدار ہوئی تو مجھے یقین ہو گیا کہ یہ خواب اسی بابرکت بچے کے بارے میں ہے جو میرے بطن میں ہے۔‘‘
حسن و جمال سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی شخصیت کا خاصہ ہے۔ بچپن کی معصومیت اور پاکیزہ قلب کی نورانیت اس کو چار چاند لگا کر اور بڑھا دیتی تھی۔ نورِ حق چہرے اور پیشانی سے عیاں ہوتا تھا۔ جو دیکھتا بے اختیار ہو کر دیکھتا رہ جاتا اور گود میں لینا چاہتا۔ آپ کے والد محترم بچپن میں آپ کو اپنے ساتھ دکان پر لے جاتے تو تمام بازار آپ کو دیکھنے کے لیے اُمڈ پڑتا تھا اور ہر ایک کی کوشش ہوتی کہ وہ آپ کو گود میں اٹھا لے۔ جس دن آپ کے والد محترم آپ کو ساتھ لے کر نہ جاتے تو لوگ آپ کے بارے میں دریافت کرتے۔
آپ مدظلہ الاقدس کی والدہ محترمہ روایت فرمایا کرتی تھیں کہ ایک مجذوب فقیر کبھی کبھی ان کے گھر آیا کرتا تھا۔ اس کا آنا مہینوں بعد ہوتا تھا۔ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی پیدائش کے بعد ایک مرتبہ آیا تو والدہ محترمہ نے آپ مدظلہ الاقدس کو اُس مجذوب فقیر کو دکھایا اور کہا باباجی اس کے لیے دعا کریں۔ اس وقت وہ مجذوب فقیر زمین پر بیٹھا ہوا تھا۔ جیسے ہی اس کی نظر آپ مدظلہ الاقدس کی پیشانی پر پڑی تو جھٹکے سے اُٹھ کر کھڑا ہوگیا اور آپ کی پیشانی کو بوسہ دے کر آپ کی والدہ سے کہا ’’بہن اس کی پیشانی کو چھپا کر رکھا کرو اگر شیاطین نے پڑھ لیا تو تم لوگ بہت تنگ ہوگے لیکن ہزار کوششوں کے باوجود وہ اس بچے کا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے اور یہ اپنی منزل پر پہنچ کر ہی رہے گا ۔لیکن تم نہ اس کی امیری دیکھو گی اور نہ فقیری۔‘‘ آپ مدظلہ الاقدس کے مرشد پاک سلطان الفقر حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ بھی فرمایا کرتے تھے ’’اللہ نے تیرے متھے تے بخت لکھ دتے نیں‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ نے تمہاری پیشانی پر بخت (تقدیرِ سعید) رقم کر دئیے ہیں۔
والدہ محترمہ یہ بھی روایت کرتی ہیں کہ ایک بار انہیں خواب میں سیّدنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہٗ کی زیارت ہوئی۔ غوث الاعظم حضرت شیخ عبد القادر جیلا نی رضی اللہ عنہٗ نے آپ مدظلہ الاقدس کے بارے میں فرمایا ’’یہ ہمارا ہے۔ یہ ہمارا روپ ہے۔ ہم اس کے بارے میں تم سے سوال کریں گے۔‘‘ اس خواب کے بعد آپ مدظلہ الاقدس کی والدہ محترمہ نے آپ کی حفاظت اور تربیت پر زیادہ توجہ دینا شروع کردی۔
اس مجذوب فقیر کی تمام باتیں نہ صرف حرف بہ حرف درست ثابت ہوئیں بلکہ آپ مدظلہ الاقدس نے اس سے بھی اعلیٰ رتبہ پایا جو اس نے بتایا تھا۔ آپ مدظلہ الاقدس کی پیشانی پر رقم سعید تقدیر کی وجہ سے بہت سے شیطان فطرت حاسدین سے بھی آپ کا پالا پڑا جن سے حق بات پر ہمیشہ تکرار اور مخالفت رہی لیکن حق پر آپ مدظلہ الاقدس کی استقامت اور اللہ تبارک و تعالیٰ کی آپ پر خاص الخاص مہربانی کے باعث آپ کا مخالف‘ خواہ ادنیٰ ہو یا اعلیٰ‘ جلد یا بدیر پریشانی اور ذلت کا شکار ہوا۔